ذھنی خاکے کی ٹیکنک(تصور )
سب سے آسان اور صاف رستہ تصور کی جوڑجک کا ہے. یعنی ذھنی نقش بنانا اس کو اپنی ذھن کی آنکھوں سے اتنا صاف دیکھنا جیسے وہ آپ کے سامنے ہے. کھلی آنکھوں سے وی دیکھا جا سکتا ہے جو اس مادی دنیا میں موجود ہے. اسی طرح ہم اپنے ذھن کی آنکھوں سے نظر نا آنے والی سلطنت میں موجود تصویر کو دیکھ سکتے ہیں. جو کچھ بھی ہم اپنے تصور میں تشکیل دیتے ہیں وہ اتنا ہی حقیقی ہے جتنا ہمارے جسم کا کوئی حصہ. تصور اور خیال اصلی ہوتے ہیں اگر ہم ذھنی تصور کے وفادار ہیں تو ایک دن وہ ہمارے معروضی دنیا میں ضرور ظاھر ہونگے. جو ہم اپنے ذھن میں شکلیں یا نقش سوچتے ہیں وہ بعد میں ہمارے زندگی میں حقیقت اور تجربے بن کر ظاھر ہوتے ہیں. مثلن: ــ جب ہم کراچی یا کسی شھر جانا چاھتا ہیں تو پھلے ہم ذھن میں ایک نقش تیار کرتے ہیں کہ فلاں دن یا ٹائم ہم جائینگے فلاں دوست سے ملنا ہے فلاں ورکشاپ، پرچون، یا ھاسپیٹل سے ہوکر پھر ارسلان، وجاھت، نصراللہ، فرحان سے مل کر واپس آنا ہے تو یے نقش ہم پھلے سے بنا لیتے ہیں جو بعد میں حقیقت بن جاتا ہے. جو لوگ یے کھتے ہیں کہ تصور نہیں ہوتا تو ان کے لیئے اس آسان اور کیا ہوسکتا ہے. حالانکہ ہر انسان ہر وقت کس...