علامہ اقبال اور ان کی بیویاں


علامہ اقبال کی پہلی شادی 1893 میں کریم بی بی سے ہوئی جو گجرات کے ڈاکڑ عطا محمدکی بیٹی تھیں۔ اس شادی کے وقت اقبال کی عمر سولہ سال تھی اور انھوں نے چند دن قبل میٹرک کا امتحان پاس کیا تھا۔ایف اے کرنے بعد جب اقبال گورنمنٹ کالج لاہور میں بی اے میں داخل ہوئے تو اس وقت تک وہ دو بچوں معراج بی بی اور آفتاب اقبال کے باپ بن چکے تھے۔ کریم بی بی سے اقبال کی شادی مشکلات کا شکار رہی اور اقبال اس شادی سے کبھی خوش نہ تھے بلکہ وہ کہتے تھے کہ یہ لوگ( والدین) میری بیوی کو زبردستی مجھ پرمنڈھ دینا چاہتے ہیں۔ میں اس ( کریم بی بی) کو اپنے پاس رکھ کر اپنی زندگی کو عذاب بنانے کے لئے ہرگز تیار نہیں ہوں۔ اقبال کی اس شادی کی ناکامی کا سب سے زیادہ نقصان ان کے بچوں کو ہوا جو باپ کی شفقت سے محروم ہوگئے۔ معراج بی بی انیس سال کی عمر میں فوت ہوگئی جب کہ آفتاب اقبال جو اپنے دادا شیخ نور محمد کے منظور نظر تھے کے دل میں یہ بات ہمیشہ کے لئے بیٹھ گئی کہ اس کی ماں کے ساتھ اس کے باپ نے زیادتی کی ہے۔اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ باپ اور بیٹے کے تعلقات کبھی خوشگوار نہ ہوسکے اور دونوں کے مابین اقبال کی موت تک تناو برقرار رہا۔
یورپ سے واپسی پر ان کے احباب کو احساس ہوا کہ وہ دوسری شادی کے خواہاں ہیں۔ اقبال دعوی تو روشن خیالی کا کرتے تھے لیکن عملی طور پر وہ قدامت پسندی کو چھوڑنے کو تیار نہیں ہوتے تھے۔ انھیں بیوی کی صورت میں ایک گھریلو ملازمہ کی تلاش تھی جو نہ صرف ان کی بلکہ ان کے اہل خانہ کی خدمت کرئے۔ اقبال کی دوسری شادی ضلع کچہری لاہور کے ایک عرضی نویس کی یتیم بھانجی سردار بیگم سے ہوئی۔ سردار بیگم سے نکاح کے بعد رخصتی عمل میں نہ آئی تھی۔     سردار بیگم ناخواندہ تھی اور انھوں نے صرف ناظرہ قرآن پڑھا ہوا تھا۔سردار بیگم کی رخصتی کا معاملہ التوا میں پڑگیا کیونکہ نکاح کے فورا بعد اقبال کو ایک گمنا م خط موصول ہوا جس میں سردار بیگم کے چال چلن پر شکوک و شبہات کا اظہا کیا گیا تھا۔ چنانچہ انھوں نے سردار بیگم کو طلاق دے کر تیسری شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
انھوں نے سردار بیگم کو طلاق یئے بغیر جالندھر کے ایک متمول کشمیر خاندان جو نولکھیوں کا خاندان کہلاتا تھا کی بیٹی مختار بیگم سے تیسری شادی کرلی۔یہ شادی 1913 میں ہوئی تھی اور بارات  لاہور سے جالندھر گئی تھی۔ مختار بیگم سے شادی کے بعد انھیں پتہ چلا کہ سردار بیگم کے بارے میں ملنا والا خط سازش تھی تو انھوں نے سردار بیگم کو گھر لانے کا فیصلہ کر لیا لیکن چونکہ دل میں اس کو طلاق دینے کا قصد کرچکے تھے اس لئے ستمبر1913 میں سردار بیگم سے دوبارہ نکاح پڑھایا۔ انارکلی والے گھر میں اقبال ایک وقت میں اپنی تین بیویوں کے ساتھ رہا کرتے تھے۔
ڈاکٹر جاوید اقبال کی کتاب
زندہ رود سے ماخوذ ۔

Comments

Popular posts from this blog

Aseen Mustafa Ji Watan Ja Deewana | Sindhi Naat | Ramzan kareem 2024 | ...

New Maqibat || Alai kadahin Yar Eindy Too Dilbar || 2024 part 2 || By: ...